Urdu Nama Books Library :: اردونامہ کتاب گھر :: The Best Source for PDF Books Lovers

بنیادی طور پر ایک مزاح نگار کی حیثیت سے شہرت رکھنے والے شفیق الرحمان کی نوک قلم سے جھڑنے والے شگوفے جن کا شگفتہ انداز بیاں، دلچسپ سازشوں کے قصے اور کرداروں کا منفرد پن پڑھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔ ان کی کتاب حماقتیں اور اس کے بعد شائع ہونے والا دوسرا حصہ مزید حماقتیں پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

بنیادی طور پر ایک مزاح نگار کی حیثیت سے شہرت رکھنے والے شفیق الرحمان کی نوک قلم سے جھڑنے والے شگوفے جن کا شگفتہ انداز بیاں، دلچسپ سازشوں کے قصے اور کرداروں کا منفرد پن پڑھنے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتا ہے۔ ان کی کتاب حماقتیں اور اس کے بعد شائع ہونے والا دوسرا حصہ مزید حماقتیں پڑھنے سے تعلق رکھتی ہیں۔

احمد شاہ بخاری پطرس بخاری کے نام سے مشہور ہوئے، انہوں نے گیارہ مضامین لکھے جو ان کے لئے وجہ شہرت بن گئے، 1930 میں یہ مضامین پہلی بار شائع ہوئے اور ان کی شہرت کا اندازہ اس بات سے ہی لگایا جا سکتا ہے کہ آج بھی یہ مسلسل شائع ہو رہے ہیں اور قارئین میں اتنے ہی مقبول ہیں۔ آسان زبان، اور مزاحیہ اندازبیاں ان مضامین کو ہر پڑھنے والے کو اپنا گرویدہ بنا لیتے ہیں۔

بانو قدسیہ کا لکھا گیا اردو ناول راجہ گدھ اپنی مرکزی کہانی کے ساتھ ساتھ ایک ایسی سلطنت کا تصور پیش کرتا ہے جہاں گدھوں کی ریاست جیسے قوانین نافذ ہیں گدھ جو اپنی بھوک مٹانے کے لئے دوسروں کی لاشوں پر انحصار کرتے ہیں اسی طرح اس ناول میں مختلف معاشرتی اور مذہبی پابندیوں کا ذکر کیا گیا ہے جو ایک فرد پر اس کے معاشرے میں عائد ہوتی ہیں۔
ایک اعلی متوسط ​​طبقے کے گھرانے سے تعلق رکھنے والی سیمی شاہ گورنمنٹ کالج لاہور میں ایم اے سوشیالوجی کلاس میں اپنے خوبصورت ہم جماعت افتاب سے پیار کرتی ہیں۔

یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے، کہ تقریر و خطابت انتہائی زود اثر دیرپا اور فکر انگیز ملکہ ہے۔ تقریر کبیدہ دل انسانوں کے لئے مرغ سحر کا کام کرتی ہے۔ خطابت اور زور بیانی خوابیدہ صلاحیتوں کو ابھارنے اور جلا بخشنے میں کلیدی رول ادا کرتے ہیں۔
اہمیت خطابت کے پیش نظر کہنہ مشق اور قادرالکلام مقرروں نے تقریر کے بہت سے اصول و ضوابط مرتب کیے ہیں، اور بزم خطابت کی سحر کاری اور شعلہ بیانی کے حوالے سے کئی اہم قواعد و نکات کی نشاندہی کی ہے مثلا:

جس طرح ایک فوجی کے لئے وقت کے تقاضوں کے مطابق فنِ حرب و ضرب کا ماہر ہونا ضروری ہے، دفاع کے طریقہ اعداء کو زیر کرنے کے داؤ پیچ خوب جانتا ہو وہی سپاہی فوجی میدان کارزار میں اپنا اور ملک کا نام روشن کرتا ہے اسی طرح ایک طالب علم کے لئے ضروری ہے کہ دورانِ تعلیم جملہ فنون علم میں محنت کر کے کمال حاصل کرے۔
تعلیم، تبلیغ، تدریس کے ساتھ ساتھ اپنے زبان و بیان کی مہارت پیدا کرے اور فنِ تقریر و خطابت میں ملکہ پیدا کرے اس لئے کہ مدرسہ کی چہاردیواری اور احاطہ سے نکل کر دین کی تبلیغ و اشاعت کے لئے اور مختلف مذاہب باطلہ کے مقابلہ کے لئے فن تقریر و خطابت کی ضرورت پڑے گی۔ انہیں تمام امور کو مدنظر رکھتے ہوئے اور طلبہ کی ضرورت کے پیش نظر فاضل نوجوان مولانا محمد یونس صاحب قاسمی مدرس جامعہ کاشف العلوم چھٹمل پور نے طلبہ کے لئے مختلف موضوعات پر مختصر انداز میں تقاریر سپرد قلم کی ہیں جو وقت کی اہم ضرورت ہے امید ہے کہ قدر کی نگاہ سے استفادہ کیا جائے گا۔

دین سے دوری، مذہب بیزاری اور پروپیگنڈہ کے دور پرفتن میں تقریر و تحریر، تبلیغ و خطابت اور وعظ و ارشاد کی اہمیت و ضرورت بہت بڑھ گئی ہے۔ برائیوں کا سیلاب ایسا امنڈ آیا ہے کہ الامان و الحفیظ، گھر گھر، بستی بستی، شہر شہر اور افراد و معاشرہ اس میں ڈوبتے جا رہے ہیں، نیکیاں محدود اور نیک لوگ کم سے کمتر ہورہے ہیں، نئی نسل اور مسلم معاشرہ شتر بے مہار ہو رہا ہے۔
اور ایسا دین کی بنیادی اور ضروری معلومات نہ ہونے کی وجہ سے ہو رہا ہے اس لئے ضروری ہے کہ کسی تاخیر کے بغیر کم ازکم یہ عمل شروع ہو جائے کہ مدارس دینیہ کا ہر طالب علم اور دینی تحریکات کا ہر فرد بشر فائدہ اٹھا کر عوام الناس تک دین پہنچائے۔ انشااللہ اس سے دینی لہر اور دینی بیداری پیدا ہو گی اور خوشگوار نتائج برآمد ہوں کے۔ اسی سلسلے کی ایک اہم کوشش پرکیف تقریریں کے نام سے آپ کے ہاتھ میں ہے۔

اس پوسٹ میں ابن صفی کی لکھی گئی عمران سیریز کے ناولز پر مبنی 35 کتابیں موجود ہیں جن میں آپ عمران سیریز کی مکمل 120 کہانیاں پڑھ پائیں گے درحقیقت یہ 120 کتابیں ہیں جو اردونامہ فورم کی وساطت سے اردونامہ کتاب گھر کے قارئین کے لئے مفت دستیاب ہیں کتاب ڈاؤںلوڈ کیجئے، یہ پوسٹ اپنے دوستوں کے ساتھ شئیر کیجئے تاکہ وہ بھی اس سے لطف اندوز ہو سکیں۔

اگر پنڈت کلہن کو کشمیر کے اولین مورخ کا درجہ دیا جائے تو یہ غلط نہیں ہو گا، پنڈت کلہن کے آباؤ اجداد کشمیر کے شاہی دربار میں اچھا اثرورسوخ رکھتے تھے، بارہویں صدی کے آغاز میں للتا دتیہ کے آباد کردہ شہر پری باس پور میں پنڈت کلہن کا جنم چنپک یا چن پک نامی شخص کے گھر ہوا جو والی کشمیر راجہ ہرش کا دوار پتی یعنی دروں کا محافظ وزیر تھا۔ چنپک کا بڑا بھائی کنک ایک نامور موسیقار اور راجہ ہرش کا موسیقی کا استاد تھا۔
اپنے علم و ادب، شاعری، موسیقی اور حکمت سے گہرے لگاؤ کی بناء پر پنڈت کلہن نے ان علوم میں گہری دسترس حاصل کی اور شہرت و عظمت کی بلندیوں کو پایا۔ ایک ہی وقت میں پنڈت ایک مورخ، محقق، شاعر، حکیم اور مدبر دانشور تھا، اس کے ساتھ ساتھ پنڈت کلہن ایک محب وطن لکھاری بھی تھا۔