تعبیر الرویا کتاب کے متعلق
تعبیر الرویا یا خواب نامہ کبیر خوابوں کی تعبیر کی عالمی شہرت یافتہ اور مستند ترین کتاب ہے جو علامہ ابنِ سرین نے لکھی ہے اس کتاب کا اردو ترجمہ مولانا ابولقاسم دلاوری صاحب نے کامل التعبیر کے نام سے کیا ہے جو اردونامہ کتاب گھر کے قارئین کے لئے پیش خدمت ہے۔
جاننا چاہئے کہ تعبیرِ خواب ایک مہتمم بالشان علم ہے جس سے آئندہ کے حالات منکشف ہوتے ہیں، چنانچہ سید کائناتﷺ فرماتے ہیں: بشارتوں کے سوا نبوت کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، صحابہ رضوان اللہ اجمعین نے دریافت کیا کہ بشارتوں سے کیا مراد ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: سچا خواب۔
اس حدیث سے ثابت ہوا کہ اب خواب کے سوا اہل ایمان کے پاس کوئی ایسی چیز باقی نہیں جس سے مستقبل کے حالات منکشف ہو سکیں۔ غرض جس طرح ابر وجود ہاران پر دلالت کرتا ہے، اسی طرح سچے خواب مستقبل کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
رویاء صالحہ کی اہمیت
سچے خواب کی اہمیت اس حقیقت سے بھی ظاہر ہے کہ وحی الہٰی میں سب سے پہلی چیز جس سے حضور سرور دو جہاں علیہ الصلوۃ و السلام کو سابقہ پڑا وہ سچے خواب تھے۔ ان ایام میں حضورﷺ جو خواب بھی دیکھتے ہیں اس کی تعبیر صبح صادق کی مانند بالکل آشکارا ہوتی تھی۔ ان حالات کے بعد آپﷺ کا میلان تبتل و انقطاع کی طرف ہوا اور آپﷺ غار حرا میں خلوت گزیں ہو گئے۔ رواۃ البخاری و مسلم
سچے خواب کی فضیلت اس امر سے بھی ظاہر ہے کہ اسے جزو نبوت کہا گیا ہے، چنانچہ مروی ہے: آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ سچا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رویائے صالحہ علوم نبوت کا ایک جزو ہے اور علم نبوت باقی ہے گو نبوت جاری نہیں رہی، دوسرے لفظوں میں سچا خواب نبوت کا پرتو ہے گو خواب دیکھنے والا نبی نہ ہو، جیسا کہ دوسری روایتوں میں آیا ہے کہ نیک روش، حلم اور میانہ روی نبوت میں سے ہیں۔