صدر گرامی قدر اور حاضرین والا تبار! آج مجھے اردونامہ کتاب گھر کی جانب سے جس فکر انگیز موضوع پر اظہار خیال کرتا ہے وہ ہے اسلام دہشت گردی نہیں، امن چاہتا ہے والا قدر! آج باطل قوتیں ذرائع ابلاغ کا سہارا لے کر اسلام کو دہشت گردی کا علمبردار قرار دینے پر تلی ہوئی ہیں۔ دنیا بھر کے مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جا رہا ہے۔
جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کیلئے اسلام دشمن عناصر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو گئے ہیں اور ان سب کا ایک ہی مقصد ہے کہ اسلام کو دہشت گردی کا پیغام قرار دے کر مسلمانوں پر ضرب کاری لگائی جائے۔ آج عالمی ضمیر ہمیں جھنجھوڑ کر صورتحال کی نزاکت کو سمجھنے کا پیغام دے رہا ہے کہ تو دیکھ اس کو جو کچھ ہو رہا ہے ہونے والا ہے دھرا کیا ہے بھلا عہد کہن کی بھلا عہد کہن کی داستانوں میں چھپا کر آستیں میں بجلیاں رکھی ہیں گردوں۔