یہ ناول محمد بن قاسمؒ کی شخصیت ان کے حالات و واقعات پر لکھا گیا ہے ۔ یہ ناول محمد بن قاسمؒ کے سندھ پر حملے کے تناظر میں لکھا گیا ہے جب عرب سرزمین کے ایک جہاز کو سندھ کے ڈاکو اغوا کر لیتے ہیں اور اس پر موجود تمام مسلمان مرد عورتوں اور بچوں کو غلام بنا لیا جاتا ہے۔

داستان ایمان فروشوں کی” ناول پڑھنے کے بعد جو بہترین ناول میں نے پڑھا وہ ناول تھا ایک "اور بت شکن پیدا ہوا”
اس ناول کو بہترین اسلامی تاریخی ناول نگار عنایت اللہ التمش نے لکھا ہے جس میں انہوں نے سلطان محمود غزنویؒ کی شخصیت حالات و واقعات بیان کیا گیا ہے۔

دوستو جس طرح عنوان سے ظاہر ہے زیرِ نظر کتاب میں 10 بہترین مضامین پر بہترین اردو تقریریں (Best Speeches in Urdu 10 Topics) اکٹھی کی گئی ہیں انٹرنیٹ پر گو کہ اب اردو کا کافی کا ہو چکا ہے لیکن آج بھی اگر آپ کو اچھی اردو تقریریں چاہیں ہوں تو آپ کو کچھ زیادہ مواد نہیں مل پائے گا۔
اپنے قارئین کی فرمائش پر اس کمی کو پورا کرنے کے لئے اردونامہ فورم اپنے قارئین کے لئے اردو کی بیشتر بہترین تقاریر کی کتابیں پیش کرتا رہا ہے اور زیرِ نظر کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

زیرِ نظر سفرنامہ چلتے ہو تو چین کو چلئے مشہور مزاح نگار ابن انشاء کا چین کا سفرنامہ ہے جس میں انہوں نے اپنے چین کے سفر اور وہاں کے حالات کو نہایت بہترین انداز میں اپنے قارئین تک پہنچایا ہے۔
ابنِ انشاء 15 جون 1927 کو بھارت کے صوبہ پنجاب ضلع جالندھر میں پیدا ہوئے۔ ابنِ انشاء کا اصل نام شیر محمد خان تھا۔ ۔ جہاں ابنِ انشاء اُردو ادب کے مشہور مزاح نگار تھے ساتھ ہی ساتھ مزاح نگار ی کے ساتھ انہوں نے شاعری، سفرنامہ نگاری اور کالم نگار ی میں بھی اپنے قلم کا لوہا منوایا۔

جرنیلی سڑک رضا علی عابدی کی بی بی سی لندن کی اردو سروس کے سلسلے وار پروگرام جرنیلی سڑک پر مبنی دستاویز ہے۔ جرنیلی سڑک کے عنوان سے پاکستان میں یہ کتاب بی بی سی اردو سروس ایکسٹرنل بزنس اینڈ ڈولپمنٹ گروپ اور سعد پبلیکیشنز کراچی کے اشتراک سے شائع ہوئی۔

پنجاب کی سیاسی تحریکیں نامی کتاب کے بارے میں بات کرنے سے پہلے یہ جاننا بہت اہم ہے کہ وقائع نگاری اور تاریخ نویسی کسی بھی ابھرتی ہوئی قوم کے لئے یوں اہم ہے کہ یہ اس قوم کے ماضی کو حال سے مربوط کرنے کی اور ماضی و حال کو ایک اکائی میں ڈھالنے کی کوشش ہوتی ہے۔ مورخ ماضی کے معروضی حقائق کو جمع کر کے اپنے مخصوص نقطہ نظر کے مطابق تجزیہ کرتا ہے۔ یہی تجزیہ ماضی کو پرکھنے، حال کو سمجھنے اور مستقبل کی راہیں متعین کرنے میں ممدود معاون ہوتا ہے۔