راج ترنگنی کے مصنف پنڈت کلہن کے بارے میں:
اگر پنڈت کلہن کو کشمیر کے اولین مورخ کا درجہ دیا جائے تو یہ غلط نہیں ہو گا، پنڈت کلہن کے آباؤ اجداد کشمیر کے شاہی دربار میں اچھا اثرورسوخ رکھتے تھے، بارہویں صدی کے آغاز میں للتا دتیہ کے آباد کردہ شہر پری باس پور میں پنڈت کلہن کا جنم چنپک یا چن پک نامی شخص کے گھر ہوا جو والی کشمیر راجہ ہرش کا دوار پتی یعنی دروں کا محافظ وزیر تھا۔ چنپک کا بڑا بھائی کنک ایک نامور موسیقار اور راجہ ہرش کا موسیقی کا استاد تھا۔
اپنے علم و ادب، شاعری، موسیقی اور حکمت سے گہرے لگاؤ کی بناء پر پنڈت کلہن نے ان علوم میں گہری دسترس حاصل کی اور شہرت و عظمت کی بلندیوں کو پایا۔ ایک ہی وقت میں پنڈت ایک مورخ، محقق، شاعر، حکیم اور مدبر دانشور تھا، اس کے ساتھ ساتھ پنڈت کلہن ایک محب وطن لکھاری بھی تھا۔
کتاب راج ترنگنی کے بارے میں:
سنسکرت زبان کے عالموں اور مورخوں میں پنڈت کلہن کو جو بلند پایہ مقام حاصل ہے وہ اس کے ہم عصروں میں سے کسی کو نصیب نہیں ہوا، ہندؤوں میں پنڈت کلہن نے پہلی بار تاریخ نویسی کی روایت شروع کی اور اسی بناء پر اس نے ابوالمورخین کا لقب حاصل کیا، پنڈت کلہن نے راج ترنگنی کے نام سے پنڈت کلہن نے سنسکرت زبان میں ایک منظوم تاریخ لکھ کر وطن کے لئے گراں قدر خدمت سرانجام دی۔
ذات کا پنڈت کلہن اپنے عقیدے کے اعتبار سے شیومت کا پیروکار تھا اس نے شیو اور بدھ کا ذکر اپنی تصانیف میں یکساں احترام سے کیا اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ وہ مذہبی معاملات میں انتہاپسندی کی بجائے مذہبی رواداری کا قائل تھا۔ پنڈت کلہن کا مطالعہ اور مشاہدہ نہایت وسیع تھا اس نے کشمیر کے قدیم جغرافیہ کے اعتبار سے جو معلومات فراہم کیں اس سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اپنی معلومات کے حصول کے لئے اس نے کشمیر کا کونہ کونہ چھان رکھا ہے اور اپنے ذاتی مشاہدہ کی بنیاد پر اس نے معلومات کا ایک وسیع خزانہ جمع کیا تھا۔
چونکہ پنڈت کلہن ایک بہترین شاعر بھی تھا اس لئے اس نے اپنی کتاب راج ترنگنی میں وسیع پیمانے پر تشبیہات اور استعاروں کا استعمال کیا لیکن یہ استعمال انتہائی برموقع اور برمحل تھا۔ راج ترنگنی کشمیر کی سب سے قدیم اور مستند تاریخ تسلیم کی جاتی ہے جو پنڈت کلہن نے 1148ء میں راجہ جے سنگھ کے دورحکومت میں لکھنا شروع کی اور دو سال کے عرصے میں یعنی 1150ء میں یہ کتاب مکمل کی۔
اگرچہ پنڈت کلہن کی کتاب راج ترنگنی سے پہلے بھی کشمیر میں تاریخ نویسی کی روایت موجود تھی اور اس سے پہلے چند تاریخ نویس اس فن پر طبع آزمائی کر چکے تھے لیکن تاریخ میں پنڈت کلہن کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ اس نے جس قدر محبت، محنت اور لگن کے ساتھ تاریخ کو اپنی کتاب میں سمویا ہے اس سے پہلے اس کی کہیں مثال نہیں ملتی۔ انہیں خصوصیات کی بنیاد پر پنڈت کلہن کی کتاب راج ترنگنی کو کشمیر کی سب سے مستند اور جامع تاریخ کا درجہ حاصل ہے اور اسے کشمیر اور براعظم ہند کی تاریخ کا اولین ماخذ سمجھا جاتا ہے۔
راج ترنگنی کتاب پی ڈی ایف میں ڈاؤنلوڈ کیجئے
زیر نظر کتاب پنڈت کلہن کی کتاب راج ترنگنی کا اردو ترجمہ ہے جو ٹھاکراچھر چند شاہپوریہ نے کیا، اردوترجمہ کرتے ہوئے جو منظوم کی بجائے نثری انداز میں کیا گیا ہے اس لئے اسے پڑھنا ایک عام قاری کے لئے بھی نہایت دلچسپ اور معلومات افزاء ہے۔
راج ترنگنی مصنف : پنڈٹ کلہن اُردو ترجمہ : ٹھاکراچھر چند شاہپوریہ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لئے یہاں کلک کیجئے۔
راج ترنگنی حصہ اول
راج ترنگنی حصہ دوم